fbpx

اصل میں تینوں ایک ہیں

Jamaat e Islami

پاکستان کی تینوں بڑی سیاسی جماعتیں جو بظاہرہروقت ایک دوسرے کی مخالفت کررہی ہوتی ہیں،حقیقت میں ایک ہیں

آرمی چیف کوغیرآئینی ایکسٹینشن دینے میں

آرمی چیف کوغیرآئینی ایکسٹینشن دینی ہوتویہ تینوں جماعتیں ایک ہوجاتی ہیں۔ ‎

اس لیے اس کرپٹ اور پوسیدہ نظام سے جان چھڑانے کے لیے ان پارٹیوں سے جان چھڑانی ہوگی ۔

‎جماعت اسلامی ملک کی واحدجمہوری جماعت ہے، جس کی قیادت کرپشن سے پاک ہے،جس کی تاریخ عوامی خدمت کی عکاس ہے۔ جوپاکستان کو کرپٹ اشرافیہ کے چنگل سے نکال سکتی ہے۔

اپنی جماعتوں میں جمہوریت نافذ نہ کرنے میں

جمہوریت کوجانچنے کاایک اہم پیمانہ سیاسی جماعتوں کے اندرجموریت کوسمجھاجاتاہے،لیکن پاکستان کی تینوں بڑی سیاسی جماعتیں فیملی لمیٹڈ یاشخصی جماعتیں ہیں۔جن پر فرد واحدیاایک خاندان کی حکمرانی ہے۔ یہ جماعتیں ووٹ کی عزت کی بات توکرتی ہیں لیکن اپنے ورکرکوووٹ کا حق دینے کے لیے تیار نہیں ہیں کہ وہ اپنی قیادت کے لیے رائے دے سکے۔ ایک عام کارکن اگرساری زندگی بھی ان جماعتوں کے لیے لگادے توبھی قیادت کااہل نہیں ہوسکتا۔ اس لیے اس کرپٹ اور پوسیدہ نظام سے جان چھڑانے کے لیے ان پارٹیوں سے جان چھڑانی ہوگی ۔ جماعت پاکستان کی واحدجمہوری جماعت ہے،جس کی ہرسطح کی قیادت اپنے ووکرکی رائے سے منتخب ہوتی ہے۔امیرجماعت سے لے کریوسی امیرتک ہرعہددارباقاعدہ انتخابی عمل سے منتخب ہوتاہے۔

اسلامی تعلیمات اور معاشرتی اقدار کے منافی

۔۲۰۱۸ میں قومی اسمبلی اور سینٹ سے “ٹرانس جینڈر قانون” کی منظوری دی گئی،اس قانون کی منظوری کےلیےپاکستان پیپلز پارٹی،پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف نے متفقہ طور پر ووٹ دیا ۔ ایک ایسا قانون جوخلاف شریعت اور آئین پاکستان سے متصادم ہے  جومعاشرتی اقداراورمذہبی روایات کے سراسرخلاف ہے

جس سے خواجہ سرا افرادکے حقوق کی آڑ میں دراصل ہم جنس پرستی کوفروغ دینے کا راستہ کھولا جارہا ہے جو اسلام کے قانون وراثت کوتہہ وبالا کردے گا۔ جو ہمارے خاندانی نظام کے لیے ٹائم بم ہے

اس قانون کے مطابق میڈیکل بورڈ سے تصدیق کے بغیرکوئی مرد یا عورت شناختی کارڈ میں اپنی جنس تبدیل کرسکتے ہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل اس قانون کو خلاف اسلام قرار دے کر حکومت کو واضح ہدایات دے چکی ہے کہ اس قانون کا جائزہ لیا جائے اور اس کی اصلاح کی جائے اس قانون کو تینوں جماعتوں نے ناصرف پارلیمنٹ سے منظورکروایا بلکہ سر عام اس کا دفاع بھی کیا۔ کیا ان جماعتوں کے ارکان اس بات سے واقف نہیں تھے کہ یہ قانون پاکستان کی معاشرتی اقدار،اسلامی تعلیمات اور آئین پاکستان سے متصادم ہے؟ ہروقت ایک دوسرے کی مخالفت کرنے والی یہ جماعتیں اس غیراسلامی قانون کی منظوری کے لیے ایک کیوں ہوئیں؟ آخرکیوں۔۔۔۔۔۔

ملک سے سودی نظام کا خاتمہ نہ کرنے میں

آرمی چیف کوغیرآئینی ایکسٹینشن دینی ہوتویہ تینوں جماعتیں ایک ہوجاتی ہیں۔ ‎

اس لیے اس کرپٹ اور پوسیدہ نظام سے جان چھڑانے کے لیے ان پارٹیوں سے جان چھڑانی ہوگی ۔

‎جماعت اسلامی ملک کی واحدجمہوری جماعت ہے، جس کی قیادت کرپشن سے پاک ہے،جس کی تاریخ عوامی خدمت کی عکاس ہے۔ جوپاکستان کو کرپٹ اشرافیہ کے چنگل سے نکال سکتی ہے۔

آئی ایم ایف کی غلامی اختیار کرنے اور غیرملکی

آرمی چیف کوغیرآئینی ایکسٹینشن دینی ہوتویہ تینوں جماعتیں ایک ہوجاتی ہیں۔ ‎

اس لیے اس کرپٹ اور پوسیدہ نظام سے جان چھڑانے کے لیے ان پارٹیوں سے جان چھڑانی ہوگی ۔

‎جماعت اسلامی ملک کی واحدجمہوری جماعت ہے، جس کی قیادت کرپشن سے پاک ہے،جس کی تاریخ عوامی خدمت کی عکاس ہے۔ جوپاکستان کو کرپٹ اشرافیہ کے چنگل سے نکال سکتی ہے۔